مسیحی اپنے معاشرے میں
اگر آپ یسوع المسیح کو اپنا شخصی نجات دہندہ کے طور پر قبول کر چکے ہیں تو پھر آپ اپنی زندگی میں گہری تبدیلیوں کا تجربہ کر چکے ہونگے۔ان تبدیلیوں میں سےیقیناًایک تبدیلی دوسروں کے لئے آپ کے طرزِعمل میں آئی ہوگی۔ہم سب ایک ہی مسیحی معاشرےکا حصہ ہیں اور ڈانلڈ سٹکلس کا یہ کورس ہمیں سکھاتا ہے کہ یہ معاشرہ صرف ایک رہنے کی جگہ نہیں بلکہ دوسروں کے ساتھ رزندگی بسر کرنے کایک روحانی طرزِعمل ہےاور خدا چاہتا ہے کہ ہم اس بات کا احساس کریں کہ دوسروں کے ساتھ سہی طرزِعمل سے زندگی بسر کرنا کتنا ضروری ہے۔
اس سبق میں ہم معاشرے کا پس منظر اوراس کی انجیلی بنیاد کا مطالعہ کرینگے۔معاشرے کی روح مسیح کا بنیادی اصول ہےجنہوںنےہمیں ایک دوسرے سے محبت کرنا اور ایک دوسرے کی فکر کرنے کی تعلیم دی ہے۔
یہ سبق معاشرے کا تصور کو سمجھنے میں آپکی مدد کریگا۔ تب آپ واضح طور پر سمجھ سکینگے کہ مسیحی معاشرے کا حصہ ہونا کیسی شاندار بات ہے۔
سبق نمبر 1 میں ہم نے معاشرے کی روح کے متعلق پڑھا تھا۔ اس سبق میں ہم دیکھینگے کس طرح آپ کا معاشرہ ایک ایسی جگہ ہے جہاں اس روح کا اظہار کیا جا سکتا ہے۔ لیکن مطالعہ کے دوران یاد رکھیں کہ معاشرہ کسی جگہ سے بڑھ کر لوگوں کی ایک جماعت یا گروہ ہے۔ خواہ آپ جہاں بھی جائیں جب آپ المسیح کی گواہی دوسروں کو دیتے ہیں تو آپ اس معاشرے کا حصہ ہیں۔
اس سبق میں آپ سیکھینگے کہ آپ روحانی طور پر کس طرح بالغ ہو سکتے ہیں۔ بعض لوگ کئی برس کے بعد بھی مسیحیت میں بچے ہی رہتے ہیں۔ یہ خدا کا منصوبہ نہیں ہے۔ خدا چاہتا ہے کہ ہم بالغ ہوں۔ وہ چاہتا ہے کہ روحانی طور پر ہم" مسیح کے پورے قد کے اندازے تک" قدآور ہوجائیں (افسیوں 13:4)۔ تب ہم دوسروں کے ساتھ معاشرے میں ترقی کرنے کے قابل ہو سکینگے۔
کیا کبھی دکاندار نے حیرانگی کا مظاہرہ کیا ہے جب آپ نے وہ اضافی روپے واپس کر دیئے ہوں جو اس نے غلطی سے دے دیئے تھے؟یا کیا آپ نے کسی دوسری طرح کوئی درست مسیحی رویہ اختیار کیاہے جب کہ آپ اس کے مخالف بھی کوئی کام کر سکتے تھے؟یہ معاشرے کی سچی روح کا مظاہرہ کرنے کی ایک مثال ہے۔ آپ دیانت داری کے حق میں لڑ رہے تھے۔
اس سبق میں ہم دیکھینگےکہ کسی بات کے حق میں کھڑے ہونے کا کیا مطلب ہے؟جب ہم ہمیشہ حق کے لئے کھڑے ہوتے ہیں تو ہم معاشرے میں قائم ہو رہے ہوتے ہیں۔
دو مرد ایک گڑھا کھود رہے تھے۔ ایک تیسرا شخص قریب سے گزرتا ہے اور پوچھتا ہے: "جناب آپ اس بیلچے کے ساتھ کیا کر رہے ہیں؟"۔ "میں بس ایک گڑھا کھود رہا ہوں"۔"اور آپ جناب کیا کر رہے ہیں؟"۔ "میں ایک خوبصورت اسکول تعمیر کر رہا ہوں"۔
کیا آپ پہلے شخص کی طرح ہیں یا دوسرے شخص کی طرح؟ کیا آپ ایک خوبصورت اسکول دیکھ رہے ہیں یا آپ کو محض کھودنے کیلئے مٹی نظر آ رہا ہے؟۔اس سبق میں ہم غور کرینگےاس بنیاد پرجس کے اوپر تعمیر کرنا ہے اوراس بنیاد کی تعمیر کے طریقے پر ۔
کسی ایسے شخص کے طورپر جانے جانا قابل تعریف ہےجوہر وقت یسوع کازکر کرتا رہتاہے۔ یہ بات واضح ہے کہ جن چیزوں کا ہم سب سے زیادہ زکر کرتے ہیں وہ ہمارے دل کے سب سے زیادہ قریب ہوتی ہیں۔
اس سبق میں آپ مطالعہ کرینگے یسوع کے بچپن پر۔ان کی خدمت پر اوران کے اثرات جوان کے دنیا میں رہتے ہوئے لوگوں پر ہوئی اور اب تک ہورہی ہے۔
دنیا کے تقریباً ہر ملک میں ریڈ کراس کام کر رہی ہے۔ وہ مدد یاہدیہ جات سے چلتی ہے۔ لوگ اس لئے مدد نہیں کرتے کہ انہیں بدلے میں کچھ ملیگا۔ وہ اس لئے مدد کرتے ہیں کیونکہ ان میں یہ خواہش پائی جاتی ہےکہ حادثہ یا مشکل میں دوسروں کی مدد کی جائے۔
یہی بات ہم پر صادق آتی ہے جب ہم معاشرے میں اپناحصہ ادا کرتے ہیں۔ ہم اپنا وقت، روپیہ اور صلاحیتیں اس لئے دیتے ہیں کیونکہ یہ درست اور اچھا ہے۔ اس سبق میں ہم سیکھینگے کہ ہم کس طرح معاشرے کی بہتر طور پر خدمت کے لئے اپنے آپ کو تیار کر سکتے ہیں۔