آپ کی زندگی کے لئے خدا کا ایک منصوبہ ہے۔ لیکن اس نے اپنے منصوبے کی پیروی کرنے کا فیصلہ آپ کو دیاہے۔ لویل ہاریپ کا یہ کورس آپ کو خدا کے اس منصوبے کو جاننے میں مدد کریگی اوروہ بہت سے طریقےجاننے میں مدد کریگی جن کے ظریہ سے خدا آپ کی مدد کریگا بشرط آپ اس کی پیروی کرنے کا فیصلہ کریں۔خدا کے منصوبے کا علم اور ہمارا فیصلہ ہمیں بہت سارے منتشر معاملوں کے مقابل روزمرہ فیصلہ کرنے میں مدد کریگا۔
مصر میں کئی عظیم یادگاریں ہیں جنہیں احرام مصر کہا جاتا ہے۔ ان کے پتھر ایک دوسرے کے ساتھ اس قدر مناسب طور پر جڑے ہوئے ہیں کہ اکثر ان کے لئے سیمنٹ کی بھی ضرورت نہیں پڑی۔ کیا یہ صرف ایک اتفاق ہے؟
تصور کیجیئے کہ ہزاروں لوگ پتھروں کے ڈھیروں کے پاس موجود ہیں۔ کسی منصوبے کی عدم موجودگی میںکیا وہ احرام بنایا جا سکتا تھا؟ اس سبق میں آپ خدا کے منصوبے کے بارے میں سیکھینگے۔ آپ مزیددیکھ سکینگے کہ خدا کے پاس آپ کے لئے ایک منصوبہ ہے۔
شائد آپ اس وقت خدا کے منصوبہ اور اس کے ساتھ اپنے تعلق کے بارے میں سوچ رہے ہیں۔ اس سبق میں آپ سیکھینگے کہ خدا آپ سے کیوں ہم کلام ہونا چاہتا ہے؟ نیز آپ ان وعدوں اور اس فراہمی کے بارے میں بھی سیکھینگے جو اس نے آپ کی رہنمائی کیلئے کی ہے تاکہ آپ اسکے منصوبے کو پورا کر سکیں۔
بعض اوقات جب ہم خدا کے عظیم منصوبے کو دیکھتے ہیں تو ہمیں شائدایسا محسوس ہوتا ہے کہ یہ بہت بڑاہے۔ اس سبق میں ہم مطالعہ کرینگے کہ خدا ہمارے لئےکیا کرتا ہے جب ہم ان ہدفوں تک پہنچنے کی کوشش کرتے ہیںجو اس نے ہماری زندگیوں کے لئے مقرر کئے ہیں۔
بعض اوقات خدا کی مرضی پوری کرنے میں خوشی محسوس ہوتی ہے اور بعض اوقات اسکی مرضی پوری کرنا مشکل معلوم ہوتا ہے۔ابرہام کو ایسے ہی مشکل وقت کا سامنا ہوا۔ شاید خدا آپ کے ایمان کے امتحان کے لئے بعض حالات کو استعمال کررہا ہو۔ اس سبق میں آپ مطالعہ کرینگے کہ کس طرح خدا آپ کی زندگی میں اپنے منصوبے کو پورا کرنے کے لئے حالات کو استعمال کرتا ہے۔
شاید آپ نے اپنے آپ سے پوچھا ہو میں در حقیقت کون ہوں؟ کیا میری ذات بائبل مقدس کے مطابق ہے یا میں محض وہی ہوں جو میں محسوس کرتا ہوں؟بائبل مقدس کو پڑھنے کے بعد بھی یہ سمجھنا شاید مشکل ہو کہ ہم کون ہیں۔ اس سبق میں ہم مطالعہ کرینگے کہ بائبل مقدس کیا فرماتی ہے کہ ہم اپنے تجربے اور کاموں کے مطابق کون ہیں۔ ہم دیکھینگے کہ خدا کے نزدیک کیا چیز اہمیت رکھتی ہے۔ تب ہم مطالعہ کرینگے کہ کس طرح درحقیقت ہم وہ بن سکتے ہیں جس کی خدا ہم سے توقع کرتا ہے۔
شاگرد ایک خاص شخص تھا اور اس سے بڑی امیدیں وابستہ تھیں۔ یہ شاگرد اس لئے غیر معمولی تھا کیونکہ وہ اپنے کام میں اپنی ساری قوت صرف کرتا تھا۔ کیا یہ بیان بتاتا ہے کہ مسیح بچے کی حیثیت سے کیسے تھے؟ ہم اتنا ضرور جانتے ہیںکہ ان کا بچپن حقیقی تھا۔خدا کا بیٹا ہونے کی حیثیت سے آپ یقیناً خدا کے منصوبے کو جانتے تھے۔لیکن انسان ہونے کی حیثیت سے آپ نے سیکھنے کے انسانی تجربے کا استعمال کیااور دعا کے وسیلہ سے خدا کے ساتھ اظہار و ابلاغ میں شریک ہوئے۔
ہم چاہتے ہیں کہ جسمانی کھانے کی طرح ہمارا روحانی کھانا بھی مریدار ہو۔ ہم اس طرح سکھانا چاہتے ہیں کہ سیکھنے والا ہماری باتوں میں دلچسپی کا اظہار کرے اور روحانی طور پر ترقی کرے۔ یہی وجہ ہے کہ ہمیں تعلیم کے درست طریقوں کا استعمال کرنا چاہیئے۔